Pages

Monday, February 28, 2011

Al - Baqarah 62



Al – Baqarah 62
اِنَّ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَالَّذِيْنَ هَادُوْا وَالنَّصٰرٰى وَ الصّٰبِـِٕيْنَ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحًا فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ لَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ  O

بےشک وہ لوگ جو ایمان لائے اور وہ لوگ جو یہودی ہوئے اور عیسائی  اور صابی، جو اللہ اور روزِ آخر پر ایمان لائیں اور نیک عمل کریں تو اُن کا اجر اُن کے ربّ کے پاس ہے اور اُن پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔
Indeed, those who believed and those who were Jews or Christians or Sabeans [before Prophet Muhammad] - those 

[among them] who believed in Allah and the Last Day and did righteousness - will have their reward with their 

Lord, and no fear will there be concerning them, nor will they grieve.

Results
۱۔کسی خاص گروہ سے ہونا اللہ کے ہاں اہم نہیں،اس پر فخر نہ کریں۔
۲۔ ایمان اور عمل صالح میں بہتری لائیں۔

1. You belong to a particular group; it’s not important insight of Allah so don’t be proud on this.

2. Need to excel in Faith and righteous deeds.

Sunday, February 27, 2011

Al - Baqarah 61



Al – Baqarah 61
وَ اِذْ قُلْتُمْ يٰمُوْسٰى لَنْ نَّصْبِرَ عَلٰى طَعَامٍ وَّاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَبَّكَ يُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنْۢبِتُ الْاَرْضُ مِنْۢ بَقْلِهَا وَ قِثَّآىِٕهَا وَ فُوْمِهَا وَ عَدَسِهَا وَ بَصَلِهَا  ۖ   قَالَ اَتَسْتَبْدِلُوْنَ الَّذِيْ هُوَ اَدْنٰى بِالَّذِيْ هُوَ خَيْرٌؕ اِهْبِطُوْا مِصْرًا فَاِنَّ لَكُمْ مَّا سَاَلْتُمْؕ وَ ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ وَ الْمَسْكَنَةُۗ وَ بَآءُوْ بِغَضَبٍ مِّنَ اللّٰهِؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ كَانُوْا يَكْفُرُوْنَ بِاٰيٰتِ اللّٰهِ وَ يَقْتُلُوْنَ النَّبِيّٖنَ بِغَيْرِ الْحَقِّؕ ذٰلِكَ بِمَا عَصَوْا وَّ كَانُوْا يَعْتَدُوْنَO 
اور جب تم نے کہا اےموسیٰ ؑ ہم ایک ہی طرح کے کھانے پر صبر نہیں کر سکتے، اپنے ربّ سے دُعا کرو کہ وہ  ہمارے لیے زمین سے سبزی،ککڑی ،گیہوں،مسوراورپیاز اگائے تو موسیٰ ؑ نے کہا:کیا تم ایک بہتر چیز کو ادنیٰ چیز سے بدلتے  ہو؟تو شہر میں اتر جا ؤ تو بے شک تمہارے لیے وہ ہو گا جو تم مانگتے ہواور ذلّت و محتاجی اُن پر مسلط کی گئی اور وہ اللہ کے غضب سے پلٹے، یہ اس لیے ہوا کہ وہ اللہ کی آیات کا انکار کرتے اور انبیاء کو ناحق قتل کرتے ، یہ اس لیے کہ وہ نافرمانی کرتےاور حد سے بڑھتے تھے۔
And [recall] when you said, "O Moses, we can never endure one [kind of] food. So call upon your Lord to bring forth for us from the earth its green herbs and its cucumbers and its garlic and its lentils and its onions." [Moses] said, "Would you exchange what is better for what is less? Go into [any] settlement and indeed, you will have what you have asked." And they were covered with humiliation and poverty and returned with anger from Allah [upon them]. That was because they [repeatedly] disbelieved in the signs of Allah and killed the prophets without right. That was because they disobeyed and were [habitually] transgressing.

Results
۱۔موسیٰ کی قوم  کی مسلسل نافرمانیوں سے سبق لیں۔
۲۔اعلیٰ نعمتوں کے بدلے ادنیٰ نہ مانگیں۔
۳۔جو اللہ نے عطا کیا ہے اس پر صبر و شکر کریں۔
۴۔ اللہ کے حکم کو بدلنے کےبجائےخواہش نفس کواس کا تابع کریں۔
۵۔اللہ کی مسلسل نافرمانی کا نتیجہ ذلت وخواری ہے،اس سے اللہ کی پناہ مانگیں۔

1. Learn lessons from the people of Moses’ continued disobedience.
2. Don’t ask for lower favors instead of high.
3. Be patient and thankful for the blessings which Allah has bestowed upon you.
4. Try to put yourselves under Allah s commands rather to make changes in His orders.
5. Humiliation is the result of constant disobedience of Allah. Seek refuge from Allah for this.

Saturday, February 26, 2011

Al - Baqarah 60


Al - Baqarah

وَ اِذِ اسْتَسْقٰى مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ فَقُلْنَا اضْرِبْ بِّعَصَاكَ الْحَجَرَؕفَانْفَجَرَتْ مِنْهُ اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْنًاؕقَدْ

 عَلِمَ كُلُّ اُنَاسٍ مَّشْرَبَهُمْؕ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا مِنْ رِّزْقِ اللّٰهِ وَ لَا تَعْثَوْا فِي الْاَرْضِ مُفْسِدِيْن  O

اور جب موسیٰ ؑ نے اپنی قوم کے لیے پانی مانگا تو ہم نے کہااپنی لاٹھی پتھر پر ماروتو اُس سے بارہ چشمے پھوٹ نکلےاور سب لوگوں اپنی پانی کی جگہ کو جان لیا۔ اللہ کے 

رزق میں سے کھاوٴ پیواور زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو ۔

And [recall] when Moses prayed for water for his people, so We said, "Strike with your staff the stone." And there 

gushed forth from it twelve springs, and every people knew its watering place. "Eat and drink from the provision

 of Allah , and do not commit abuse on the earth, spreading corruption."

RESULTS

۱۔ موسیٰ کی  قوم پرخاص رحمت فرماتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے زمین سے پانی کا انتظام فرمایا۔آپ کو اللہ نے جو بھی خاص دیا ہے اس کو پہچانیں۔

۲۔ کوئ ایسا کام جس سے وہ نعمت چھن جائے یا کھو جائے نہ کریں۔

۳۔ زمین کا حق ہے کہ فتنہ و فساد پھیلانے کے لئے اللہ کی نافرمانی  کا کوئ کام اس پر نہ کریں۔

1. Allah blessed the people of Moses (as) with special water. Recognize the special one which Allah has blessed you.

2. Don’t indulge in any such work which loses the blessing.

3. Don’t disobey Allah to create disorder and disruption on earth.